تلاوت ِقرآن کا بھر پور اجروثواب اس امر پرموقوف ہے کہ تلاوت پورے قواعد وضوابط اور اصول وآداب کے ساتھ کی جائے قرآن کریم کی تلاوت کا صحیح طریقہ جاننا اورسیکھنا علم ِتجوید کہلاتا ہے ہرمسلمان کے لیے ضروری ہے کہ وہ علمِ تجوید کے بنیادی قواعد سے آگاہی حاصل کرے ۔ کیونکہ قرآن کریم اللہ تعالیٰ کی وہ عظیم الشان کتاب ہے کہ ہر مسلمان پراس کتاب کو صحیح پڑھنا لازمی اور ضروری ہے جس کاحکم ورتل القرآن ترتیلا سے واضح ہوتا ہے۔ اس قرآنی حکم کی تکمیل اور فنّ تجویدکوطالبِ تجوید کےلیے آسان اورعام فہم بناکر پیش کرناایک استاد کے منصب کا اہم فریضہ ہے ۔ایک اچھا استاد جہاں اداء الحروف کی طرف توجہ دیتا ہے ۔ وہیں وہ اپنے طالب علم کو کتاب کےذریعے بھی مسائل تجوید ازبر کراتا ہےعلم تجوید قرآنی علوم کے بنیادی علوم میں سے ایک ہےاس علم کی تدوین کا آغاز دوسری صدی کے نصف سے ہوا۔ائمۂ حدیث وفقہ کی طرح تجوید وقراءات کے ائمہ کی بھی ایک طویل فہرست ہے اور تجوید وقراءات کے موضوع پرماہرین تجوید وقراءات کی بے شمار کتب موجود ہیں جن سے استفادہ کرنا اردو دان طبقہ کے لئے اب نہایت سہل اور آسان ہو گیا ہے ۔حتیٰ کہ اب تجویدی مصاحف نے قرآن مجید کو تجوید سے پڑھنا مزید آسان کردیا ہے۔ زیر نظر کتاب’’ معلّم التجوید للمتعلم المستفید‘‘شیخ القراء والمجودین محترم قاری محمد شریف (بانی دار القراء ،ماڈل ٹاؤن،لاہور )تصنیف ہے ۔مرحوم نے تجوید کے تمام مسائل کوسلف اور خلف کی معتر کتابوں سے اخذ کر کے تجوید کے جملہ مسائل کو عمدہ اور سلیس عبارت میں سمجھانے اور ذہین نشین کرانے کی کوشش کی ہےجس سے معمولی استعداد کا طالب علم بھی آسانی سےسمجھ سکتا ہے۔نیزہرمسئلہ کو سوال وجواب کی صورت میں پیش کیا ہے جس سے مسائل کو یاد کرلینے میں بڑی آسانی ہوجاتی ہے۔تقریباً ساٹھ سال قبل 80 صفحات پر مشتمل 1959ء میں یہ کتاب پہلی مرتبہ شائع ہوئی تھی ۔قاری محمدشریف مرحوم کے صاحبزادے جناب خالد محمود صاحب نے اس رسالہ کی تدوین نو کر کے دو سال قبل اس کاجدید اضافی شدہ ایڈیشن شائع کیا ہے ۔ اللہ تعالیٰ مرحوم کی خدمت کےقرآن مجید کے سلسلے میں جملہ مساعی کو قبول فرمائے ۔(آمین) (م۔ا)
عناوین |
صفحہ نمبر |
حضرات مجد دین کی گرانقدر تقاریظ |
6 |
پیش لفظ |
11 |
اعتذار اور اظہار حقیقت |
12 |
مضامین کا اجمالی خاکہ |
17 |
مقدمہ |
|
فصل اول : قرآن کی محفوظیت |
19 |
فصل دوم: قرآن مجید کے فضائل |
25 |
فصل سوم: قرآن مجید کی تاریخ |
32 |
باب اول |
|
فصل اول : علم تجوید کے مبادی |
45 |
فصل دوم: مخارج الحروف |
54 |
فصل سوم : صفات الحروف |
69 |
فصل چہارم: صفات لازمہ کے معنیٰ و اثرات |
81 |
باب دوم |
|
فصل اول : عارض بالصفت |
108 |
فصل دوم: عارض بالحرف |
120 |
فصل سوم: غنہ زمانی کے بیان میں |
134 |
فصل چہارم : ادغام کی تفصیلی بحث |
136 |
فصل پنجم : تسہیل ،ابدال او رحذف |
145 |
فصل ششم: اجتماع ساکنین |
152 |
فصل ہفتم : حرکات و سکون کی کیفیت ادا |
155 |
فصل ہشتم : مد کے بیان میں |
159 |
فصل نہم : ہائے ضمیر کے احکام |
173 |
فصل دہم : دس ضروری تنبیہات |
177 |
باب سوم |
|
فصل اول : کیفیت وقف کی بحث |
192 |
فصل دوم:محل وقف کا بیان |
206 |
فصل سوم: ابتداء ،اعادہ ،سکتہ اور قطع |
215 |
خاتمہ |
|
فصل اول : تلاوت قرآن کے آداب |
231 |
فصل دوم : استعاذہ اور بسملہ کے احکام |
234 |
فصل سوم : خوش آوازی اور عربی لہجہ |
244 |
اللفظ و المفہوم |
253 |